| | |

صدر مملکت کے سائن کے شور میں قومی کرکٹرز کے سائن کا وقت آن پہنچا،پلیئرز ہوش میں رہیں

 

 

کرک اگین ڈاٹ کام

صدر مملکت کے سائن کے شور میں قومی کرکٹرز کے سائن کا وقت آن پہنچا،پلیئرز ہوش میں رہیں

ملک میں بلکہ دنیا بھر میں ایک سائن کا ذکر ہے۔25 کروز کی زائد آبادی کے ملک اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سپریم کمانڈر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے انکشاف کی دیر تھی کہ پوری دنیا میں شور مچ گیا۔شور ہوتا بھی کیوں نہ،آخر جعلی سائن نہ سہی جعل سازی کا الزام تو لگا ہے اور براہ راست لگا ہے اور عین وسط میں لگا ہے۔عارف علوی نے انکشاف کیا ہے کہ ملک میں نئے ترمیمی بل آرمی ایکٹ کو انہوں نے منظور نہیں کیا تھا اور اپنے سٹاف سے کہا تھا کہ اسے فوری واپس بھیجیں۔متعدد بار پوچھنے پر یہی کہا گیا کہ بھیج دیا ہے لیکن نہیں بھیجا گیا۔مقررہ 10 روز میں قانون کے مطابق وہ نافذ ہوگیا۔قومی میڈیا نے 30 گھنٹے قبل بریکنگ نیوز چلائی تھی کہ صدر نے سائن کردیئے۔آج صدر مملکت نے ٹوئٹ کیا۔لکھا کہ خدا کو حاضر جان کر لکھتا ہوں کہ میں نے کوئی دستخط نہیں کئے ہیں۔باقی کہانی اوپر بیان ہوچکی۔

یہ تذکرہ یہاں اس لئے کیا گیا ہے کہ کرکٹ کی تازہ ترین خبر یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور قومی پلیئرز کے درمیان سنٹرل کنٹریکٹ کو لے کر اختلاف چل رہا تھا۔2 ماہ کی تاخیر ہوئی ہے اور اب ایک نجی ویب سائٹ نے رپورٹ کیا ہے کہ  معاملات طے ہوگئے۔فوری یا ایشیا کپ سے قبل سنٹرل کنٹریکٹ پر سائن ہوائیں گے ۔کھلاڑیوں کو پی ایس ایل کے علاوہ 2 لیگز کھیلنے کی اجازت ہوگی۔معاوضوں میں تگڑا اضافہ ہوچکا۔یہ نیوز بریک کی جاچکی ہے۔ایک بات نہیں مانی گئی۔کھلاڑیوں کو ان کی فوٹیج یا دیگر سپانسر معاملات میں ڈیجیٹل میڈیا کی آمدنی سے کچھ نہیں ملے گا۔

پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف کل کولمبو میں کھلاڑیوں سے ملاقات کریں گے اور وہاں سے باقاعدہ اعلان ہوگا۔

ہمارا قومی کرکٹرز کو یہ مشورہ ہے کہ ذرا دھیان سے چلیں اور خیال سے سائن کریں ،اس لئے کہ معاہدہ کو پڑھنا بھی ضروری ہے ،کہیں ایسا نہ ہو کہ کل سپریم کمانڈر کی طرح یہ قومی کھلاڑی بھی بول رہے ہوں کہ ہم کو علم نہ تھا،ہماری بات نہ۔مانی گئی یا ہم سے غلط بیانی کی گئی۔

ویسے بھی ایشیا کپ ،ورلڈکپ اور آسٹریلیا کی اہم ٹیسٹ سیریز ہیں۔پریشانی کارکردگی کو برباد کرے گی۔

Similar Posts

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *